برسلز (ڈیلی پاکستان آن لائن) دنیا بھر میں کسان کھاد کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ہیں ، ایسے میں محقیقین نے ایک دلچسپ حل پیش کیا ہے جو کھاد کی کمی کو ختم کرسکتا ہے۔روس کے یوکرین پر حملے کے بعد قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے کھاد کی قیمتیں بھی بڑھیں، دنیا بھر میں حکومتیں کھاد کی لاگت کو قابل انتظام رکھنے اور خود کفالت بڑھانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں، ایسے میں دنیا بھر میں متبادل کھادوں پر تحقیق کی جا رہی ہے۔
بلومبرگ کے مطابق فرنٹیئرز ان انوائرنمنٹل سائنس کے جریدے میں پیر کے روز شائع ہونے والے مقالے میں سائنس دانوں نے کہا ہے کہ انسانی پاخانے اور پیشاب سے بنی کھاد استعمال کرنے کے لیے محفوظ ہے ، اس سے کیمیکلز کی انتہائی قلیل مقدار جو انسانوں کے ادویات یا منشیات کے استعمال سے پیدا ہوتی ہے، کھانے میں شامل ہونے کا امکان ہوگا۔
محققین نے انسانی فضلے کو 310 کیمیکلز کے لیے سکرین کیا، ان میں ادویات اور زرعی ادویات شامل تھیں، تحقیق میں پتا چلا کہ ان میں سے صرف ساڑھے چھ فیصد کیمیکل ہی ایسے تھے جو فضلے میں ڈیٹیکٹ ہوئے اور یہ بھی انتہائی کم نقصان دہ شکل میں تھے۔ تحقیق کے مصنفین نے اس کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ فضلاتی کمپوسٹ کے استعمال سے خوراک کے نظام میں داخل ہونے والی ادویات کے مرکبات کے انسانی صحت کے لیے خطرہ کم ہوتا ہے۔
مزید :
تعلیم و صحت –
Source link
dailypakistan.com.pk