blank

ملٹری کورٹس میں میں سویلینز کے ٹرائل کا کیس، فروغ نسیم وزیراعظم کے وکیل مقرر

ملٹری کورٹس میں میں سویلینز کے ٹرائل کے کیس وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو اپنا وکیل مقرر کر دیا۔

سویلین کے ملٹری کورٹس میں ٹرائلز کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے لیے پہلا نو رکنی بینچ تشکیل دیا گیا تھا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود لارجر بینچ سے علیحدہ ہو گئے تھے۔ اس کے بعد اس کیس کی سماعت سات رکنی بینچ کر رہا ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی لارجر بنچ درخواستوں پر کل دوبارہ سماعت کرے گا، 7 رکنی لارجر بینچ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے علاوہ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس سید مظاہر علی اکبر اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل ہے۔

فوجی عدالتوں میں سویلین مقدمات چلانے کے خلاف درخواستوں کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فروغ نسیم کی خدمات حاصل کر لی ہیں ، سینئر قانون کل لارجر بینچ کے سامنے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پیش ہوں گے۔

فوجی عدالتوں میں سویلین مقدمات کیخلاف درخواستیں سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ، سینئر وکیل اعتزاز احسن، کرامت علی اور چیئرمین تحریک انصاف نے دائر کر رکھی ہیں۔ درخواست گزاروں نے سویلینز کے ٹرائل کو غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

تین روز قبل سماعت کے بعد تحریری حکمنامے میں وزیراعظم شہباز شریف، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، چاروں صوبوں، چیئرمین پی ٹی آئی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

گزشتہ سماعت کے دوان چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی جانب سے عندیہ دیا گیا تھا کہ عید الاضحی سے قبل ہم سویلین شہریوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائلز سے متعلق فیصلہ دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت نے 9 مئی کے واقعات کے بعد فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور متعدد افراد کے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوائے جا چکے ہیں۔

 


install suchtv android app on google app store

Source link
www.suchtv.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں