blank

توشہ خانہ کیس:عمران خان نے عدالت کے روبرو کیا کام کرنے سے معذرت کر لی؟

لاہور(ویب ڈیسک) توشہ خانہ کیس میں چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت کےسامنے حلف پر بیان دینے سے انکار کر دیا ہے۔آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی۔

تفصیلات  کے مطابق  چیئرمین پی ٹی آئی نے 35 سوالات پر مبنی 342 کا بیان عدالت میں ریکارڈ کرا دیا۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی طرف سے شواہد عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہوں گا۔عدالت نے 35 سوالات کے جوابات کو دہرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء خواجہ حارث، گوہر علی خان اور الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت دوبارہ شروع ہونے پر جج ہمایوں دلاورنےکہا کہ  عمران خان کو روسٹرم پر پیش کیا  جائے ۔جج صاحب نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سوالات آپ کو پڑھ کر سنائے گی، باقی آپ کی مرضی۔جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی سے سوال کیا کہ کیا آپ نے شکایت کنندہ کے الزامات پڑھےہیں ؟چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ شکایت کنندہ کے بیانات نہیں سنے، یہ بیانات میری غیر مو جودگی میں ریکارڈ کئے گئے ہیں اور میری غیر موجودگی  میں  مجھ پر فرد جرم عائد کی گئی اورمجھے فرد جرم پڑھ کر نہیں سنائی گئی۔

عمران خان نے عدالت میں اپنا موقف دیتے ہو کہا  کہ لسٹ بناتے وقت کسی نے تحائف کی مالیت کی تفصیلات بھی نہیں بتائیں ، گواہان نے تحائف کی مالیت کا چالان بھی عدالت میں جمع نہیں کرایا، تحائف سے متعلق دستاویزات بناتے وقت مجھ سے رابطہ نہیں کیا گیا، اتنا کہوں گا تحائف سے متعلق دستاویزات کو سوالنامے میں نہیں لکھا جا سکتا۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ گواہان کو میرے خلاف جھوٹا بیان دینے کے لیے لایا گیا، اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ گواہان میرے خلاف جھوٹا بیان دیں، 14 ماہ سے پی ڈی ایم مجھے انتخابات سے باہر کرنا چاہتی ہے۔

Source link
hassannisar.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں