کسٹم افسران نے 74 کروڑ روپے سے زائد کی اسپیڈ منی بنائی ، 610 تولہ سونا خریدا

کراچی(این این آئی)کراچی میں کسٹم افسران نے اسپیڈ منی سے 13 کروڑ 50 لاکھ روپے کا 610 تولہ سونا خریدا، سونا بسکٹس میں تبدیل کرکے افسران تک پہنچایا جاتا تھا۔کسٹم اینڈ ٹیکسیشن اینٹی اسمگلنگ کورٹ میں کسٹم افسران کیخلاف اسپیڈ منی اسکینڈل میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)نے کیس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کردیا۔

چالان کے مطابق کسٹم افسران نے چھالیہ، ایرانی ڈیزل اور دیگر اشیا کی اسمگلنگ سے اسپیڈ منی بنائی، چھالیہ اسمگلرز کے گروہ سے بھی 6 کروڑ اسپیڈ منی وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔عبوری چالان کے مطابق کسٹم افسران حوالہ ہنڈی سے بھی اسمگلروں سے رقم وصول کرتے رہے ہیں، گرفتار دونوں افسران نے دوران تفتیش اسپیڈ منی وصول کرنے کا اعتراف کیا ہے، اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو روکے بغیر کلیئر کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

چالان کے متن میں کہا گیا کہ کسٹم افسران نے واٹس ایپ پر فیلڈ آفیسر گروپ بنا رکھا تھا، اس گروپ کے ذریعے اسمگلنگ میں استعمال گاڑیوں کے نمبر شیئر کیے جاتے تھے، مخصوص نمبرز کی گاڑیوں کو روکے بغیر کلیئر کیا جاتا تھا۔ چھالیہ اسمگلرز کا 20 رکنی گروہ ہے، موچکو، گھگھر پھاٹک، سہراب گوٹھ چیک پوسٹوں سے 40 سے 50 ملین ماہانہ اسپیڈ منی وصول کی جاتی ہے، اسپیڈ منی کسٹم کے اعلی افسران، کلکٹر، ڈپٹی کلکٹر اور دیگر افسران میں تقسیم کی جاتی تھی، کسٹم افسران نے اسپیڈ منی سے 13 کروڑ 50 لاکھ روپے کا 610 تولہ سونا خریدا تھا،

سونا بسکٹس میں تبدیل کرکے افسران تک پہنچایا جاتا تھا۔چالان کے مطابق سابق کلکٹر کسٹم نے مارچ 2023 سے اپریل کے دوران 160 ملین روپے بنائے، سابق کلکٹر کسٹم نے اسپیڈ منی سے سونے کے بسکٹ خریدے، کسٹم افسران نے مجموعی طور پر 74 کروڑ روپے سے زائد کی اسپیڈ منی بنائی، کسٹم افسران نے کراچی اور لاہور میں پراپرٹی بھی خرید رکھی ہیں۔

Source link
javedch.com

اپنا تبصرہ بھیجیں