blank

لوگوں کے چہروں پر خوف اور مایوسی ہے: اداکارہ ہاجرہ یامین

حاجرہ یامین کے مطابق پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے لوگوں کے چہروں پر خوف مایوسی اور بے بسی چھا گئی اور انہیں دیکھ کر ایسا لگا کہ ابھی کچھ نہ کچھ غلط ہوجائے گا۔

اداکارہ نے ملکی حالات اور مہنگائی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سب حکمران اس وقت کی حالات کو تسلیم کرنے کے بجائے انکار کردیتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ ایسے خراب حالات بھی نہیں ہیں۔

حاجرہ یامین حال ہی میں نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے شوبز سمیت ملکی حالات پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ مہنگائی کی وجہ سے کس ملک کے حالات بدتر ہو چکےہیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ کچھ دن قبل وہ ڈرامے کی شوٹنگ سے رات کو دیر سے واپس آ رہی تھیں کہ انہیں سڑکیں سنسان نظر آئیں۔انہوں نے بتایا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے خالی سڑکیں دیکھ کر انہیں محسوس ہوا کہ خاموشی سے محسوس ہوا کہ جلد ہی وہاں پر کچھ نامناسب واقعہ ہوجائے گا۔

حاجرہ یامین کے مطابق پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے لوگوں کے چہروں پر خوف مایوسی اور بے بسی چھا گئی اور انہیں دیکھ کر ایسا لگا کہ ابھی کچھ نہ کچھ غلط ہوجائے گا۔اداکارہ نے ملکی حالات اور مہنگائی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سب حکمران اس وقت کی حالات کو تسلیم کرنے کے بجائے انکار کردیتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ ایسے خراب حالات بھی نہیں ہیں۔

حاجرہ یامین کے مطابق مہنگائی بڑھنے کی وجہ سے روڈوں پر ایک خوف کا احساس چھایا ہوا ہے، ہر وقت ہر کسی کو لگتا ہے کہ کچھ نہ کچھ غلط ہوجائے گا۔انہوں نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ عوام صرف ایک دن احتجاج کے طور پر پیٹرول خریدنا بند کرے تو سب کو پتا چل جائے گا لیکن در حقیقت ایسا کبھی نہیں ہو سکتا۔حاجرہ یامین نے دلیل دی کہ اس وقت ملک کا ہر ایک شہری اپنی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اسے صرف اپنی فکر ہے، اس لیے ایسی صورت حال میں گروپ بندی یا احتجاج نہیں کیا جا سکتا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس وقت سے سب زیادہ مشکل وقت نئی نسل کے لیے ہے، کیوں کہ ان کے لیے بہترین تعلیم حاصل کرنے کے مواقع ختم ہو رہے ہیں، سرمایہ کاری بیرون ممالک منتقل ہو رہی ہے اور ہماری کرنسی کی قدر اس طرح گر رہی ہے کہ کوئی بھی شخص اپنے بچوں کو بیرون ملک بھی نہیں پڑھا پا رہا۔حاجرہ یامین نے ملک کے ٹیکس نظام پر بھی بات کی اور کہا کہ ٹیکس ادا نہ کرنے والے شخص سے جرمانے کے طور پر 27 فیصد ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جب کہ ایسے افراد کو معلومات اور تعلیم دینے کی ضرورت ہے کہ ٹیکس فائلر بننا کیوں ضروری ہے۔

اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ جب شوبز شخصیات یا دیگر اعلیٰ طبقے کے لوگ پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں اور مہنگائی کی بات کرنے کے بعد جب اپنی کھانے کی تصاویر شیئر کرتے ہیں تو انہیں طعنے دیے جاتے ہیں کہ خود ایسی عیاشیاں کر رہے ہیں اور مہنگائی پر لیکچر دے رہے ہیں۔ پاکستانی قوم تاحال غلامانہ ذہنیت اور سوچ سے آزاد نہیں ہوئی، مہنگائی اور بڑھتی قیمتیں سب کو متاثر کر رہی ہیں، ہر کوئی اپنی بقا کی جنگ لڑتا دکھائی دیتا ہے، کوئی بھی گروپ کی شکل میں احتجاج کے لیے نکلنے کو تیار نہیں۔


Source link
www.suchtv.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں