blank

سائفر کیس ٹرائل لائیو دکھایا جائے، پتہ چلنا چاہئے ملک کا وفادار کون ،بے وفائی کس نے کی؟،شاہ محمودقریشی

راولپنڈی (این این آئی)سابق وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ درخواست کرتا ہوں سائفر کیس کے ٹرائل کو لائیو دکھایا جائے، سب کو پتہ چلے ملک کا وفادار کون ہے اور بے وفائی کس نے کی؟،ہم جیل کی کوٹھڑیوں میں ہیں پھر بھی ان کی ٹانگیں کانپی ہوئی ہیں ،سیاست میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے جاتے، آئین کی پاسداری ،شفاف انتخابات کیلئے مذاکرات سے انکاری نہیں ہیں، اندازہ تھا ہمیں بلا نہیں دیں گے، عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں مگر مورخ کا قلم کوئی نہیں روک سکتا۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سائفر کا کیس عالمی نوعیت کا کیس ہے، عالمی میڈیا سماعت سننے کیلئے آنا چاہتا ہے تو کیوں آنے نہیں دیا جا رہا، الزام ہے ہم نے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا،اگر ہم قصوروار ہیں تو دنیا کو پتہ چلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ درخواست کرتا ہوں کہ سائفر کیس کے ٹرائل کو لائیو دکھایا جائے، سب کو پتہ چلے کہ ملک کا وفادار کون ہے اور بے وفائی کس نے کی، عمران خان صرف شفاف انتخابات کا مطالبہ کر رہا ہے، بلا چلا گیا جس سے اس الیکشن کا جنازہ نکل گیا ہے، عمران خان کہتا ہے کہ آخری گیند تک لڑوں گا۔انہوں نے کہا میں اگر لوٹا بن جاتا تو آج منظور نظر ہوتا، ارینج اور انجینئرڈ الیکشن قبول نہیں کیے جائیں گے، خیبر پختونخوا ہاس میں پارٹی الیکشنز کروائے گئے جسے تسلیم نہیں کیا گیا، اگر پارٹی انتخابات کو تسلیم نہیں کرنا تھا تو 6ماہ تک فیصلہ کیوں لٹکایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جیل کی کوٹھڑیوں میں ہیں پھر بھی ان کی ٹانگیں کانپی ہوئی ہیں، عامر کیانی عمران اسماعیل علی زیدی محمود مولوی تنویر الیاس جیل میں ملنے آئے کہا گیا کہ عمران خان اور پی ٹی ائی کو چھوڑ دو۔انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کا جھنڈا اٹھانا جرم نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جو عمران خان کو باہر دیکھنا چاہتے ہیں وہ پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں کو ووٹ دیں، جیل میں عمران خان سے ملنے نہیں دیا جاتا، میں اور عمران خان قید تنہائی میں ہیں، تین روز قبل بہنوئی کا انتقال ہوا جنازہ تک پڑھنے نہیں دیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے جاتے، آئین کی پاسداری اور شفاف انتخابات کے لیے مذاکرات سے انکاری نہیں ہیں، ہمیں اندازہ ہو گیا تھا کہ ہمیں بلا نہیں دیں گے، عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں مگر مورخ کا قلم کوئی نہیں روک سکتا۔

Source link
javedch.com

اپنا تبصرہ بھیجیں