وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلیفونک رابطہ کرتے ہوئے خصوصی طیارے سے متعلق ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کردی۔ بشکیک سے پاکستانی طلبہ کو وطن واپس لانےکے لیے خصوصی طیارہ آج شام روانہ ہوگا، خصوصی طیارہ رات کو 130 پاکستانی طلبہ کو لے کر پاکستان پہنچے گا۔
خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔ وزیراعظم نے ٹیلیفونک رابطے میں تمام پاکستانی طلبہ، خاندانوں کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ زخمی پاکستانی طلبا کو ترجیحی بنیادوں پر وطن لایا جائے گا۔
رابطے کے دوران پاکستانی سفیر نےکرغز نائب وزیر خارجہ سے ہونے والی ملاقات سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ کرغز حکومت نے کہا ہے کہ حالات پر مکمل طور پر قابو پالیا گیا، کل رات اور آج تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا، سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، پاکستانی اور دیگر غیر ملکی بالکل محفوظ ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ رات کرغزستان میں حملوں کے بعد پاکستانی طالب علموں کی روانگی شروع ہوئی تھی، رات 12 بجے کے بعد پہلی پرواز 140 پاکستانی طلبا سمیت 180 مسافروں کو لے کر لاہور پہنچی تھی۔
واضح رہے کہ 18 مئی کو کرغزستان میں طلبہ کے ہاسٹل پر مقامی انتہا پسند عناصر نے حملہ کیا تھا جس میں متعدد طالبعلم زخمی ہو گئے تھے اور ان حملوں کے بعد پاکستانی طالبعلم بشکیک میں محصور ہو کر رہ گئے تھے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ نے بشکیک میں پاکستانی سفارتخانے کے حوالے سے بتایا کہ بشکیک میں مقامی افراد نے مقیم غیر ملکی طلبہ بشمول پاکستانیوں پرحملہ کر دیا، جن کا چند روز قبل مصری شہریوں کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بشکیک سے پاکستان پہنچنے والے طلبا نے حقیقت بتادی
بشکیک میں میڈیکل یونیورسٹیوں کے متعدد ہاسٹلز اور پاکستانیوں سمیت بین الاقوامی طلبہ کی نجی رہائش گاہوں پر حملے کیے گئے۔
Source link
www.suchtv.pk