رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کا مجموعی قرض 4 ہزار 644 ارب روپے اضافے سے 67 ہزار 525 ارب روپے رہا۔ اقتصادی سروے کے مطابق اس وقت پاکستان کا ہر شہری 2 لاکھ 80 ہزار روپے کا مقروض ہے۔
رواں مالی سال کے پہلے9 ماہ کے دوران بیرونی قرض 2 ارب 60 کروڑ ڈالر اضافے سے 86 ارب 70 کروڑ ڈالر رہا جس میں آئی ایم ایف سے ایک ارب 90 کروڑ، عالمی بینک سے ایک ارب 40 کروڑ، اے ڈی بی سے 65 کروڑ 70 لاکھ اور اے آئی آئی بی سے 30 کروڑ قرض لیا گیا۔
باہمی قرض میں 64کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا جس میں 2 ارب ڈالر سعودی عرب سے آئے۔ پاکستان بناؤ سر ٹیفکیٹ، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ اور پی آئی بی کی مد میں قرض 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالر بڑھا۔
کثیر الجہتی اداروں کا قرض بیرونی قرض کا 53 فیصد ہے جس میں چین اور سعودی عرب سے 10 فیصد، کمرشل بینکوں سے 6 فیصد، یورو اور سکوک بانڈز سے 9 فیصد مختلف سرٹیفکیٹس کل قرض کا ایک فیصد ہیں۔
فلوٹنگ قرض 8.5 ٹریلن ہے جو مقامی قرض کا 20 فیصد ہے۔ فلوٹنگ قرض میں 800 ارب روپے کمی ہوئی۔ بینکوں اور دوسرے سیکورٹیز اداروں سے 361 ارب روپے کا قر ض لیا گیا۔
Source link
www.suchtv.pk