ٹی20 ورلڈکپ میں قومی ٹیم کے سینئر مینجر کے فرائض انجام دینے والے قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر وہاب ریاض نے قومی سلیکشن کمیٹی کے عہدے سے برطرف کیے جانے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ ایک بندہ 7 بندوں پر کیسے اثرانداز ہوسکتا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں قومی ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر نے پی سی بی کی جانب سے جاری بیان پر کہا ’ اس زیر بحث بیان سے اتفاق نہیں کرتا کہ سلیکشن کمیٹی کے باقی ارکان پر دباؤ ڈالتا تھا’۔
انہوں نے کہا کہ ایک بندہ کیسے 7 بندوں پر اثر انداز ہوسکتا ہے، بورڈ میں تمام معاملات مشاورت سے طے پاتے تھے اور سلیکشن کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی کے منٹس ریکارڈ پر موجود ہے’، اس حوالے سے آج شام وضاحتی بیان جاری کروں گا۔
اس سے قبل قومی ٹیم کے سابق کپتان اور سلیکٹر شاہد آفریدی نے بھی وہاب ریاض اور عبدالرزاق کے حق میں بیان دیا تھا۔
اپنے ویڈیو بیان میں آفریدی کا کہنا تھا کہ مجھے ابھی پتہ چلا کہ سلیکشن کمیٹی کے ارکان وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو برطرف کیا گیا ہے، لیکن یقین جانیں مجھے یہ والی سرجری سمجھ نہیں آئی، کیوں کہ سلیکشن کمیٹی 6 سے 7 لوگوں کی تھی، ایسے میں صرف ان دونوں کی سرجری کیوں ہوئی۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آج صبح ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں ٹی20 ورلڈکپ 2024 میں ناقص کارکردگی پر ٹیم منتخب کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کی قومی سلیکشن کمیٹی سے الگ کرنے کی تصدیق کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو برطرف کرنے کی وجہ سامنے آگئی
کرکٹ بورڈ کی جانب سے مختصر اعلامیہ میں کہا گیا ’پی سی بی کو وہاب ریاض اور عبدالرزاق کی مزید خدمات درکار نہیں ہیں، عبدالرزاق قومی مینز اور ویمنز کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رکن تھے جب کہ وہاب ریاض مینز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کا حصہ تھے‘۔
Source link
www.suchtv.pk