پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ملک میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت سمیت تمام ٹیموں کو ہوم گراؤنڈز میں لانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے عدم آمد کے حوالے سے پیش کیے جانے والے حکومتی جواز پر تحریری جواب مانگا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق چیمپینز ٹرافی میں بھارت سمیت تمام ٹیموں کو پاکستان لانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم کے پاکستان نہ آنے کے حوالے سے کوئی حکومتی جواز پیش کیا تو اس سلسلے میں بی سی سی آئی سے تحریری جواب طلب کیا جائے گا۔
ذرائع نے کہا کہ بھارت نے تحریری جواب دیا تو معاملے کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) دیکھے گا۔
بھارتی حکومت نے اگر اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کیا تو بھارتی ٹیم پر کسی قسم کا کوئی جرمانہ یا پابندی عائد نہیں ہوگی۔
2003 میں انگلینڈ نے موگابے حکومت کے باعث اپنی ٹیم زمبابوے بھیجنے سے انکار کیا تھا اور 2009 ٹی 20 ورلڈکپ میں زمبابوے کو ویزے جاری کرنے سے انکار کردیا تھا اور حکومتی ہدایات کے باعث انگلش بورڈ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔
دوسری جانب پی سی بی اور آئی سی سی کی جانب سے چیمپینز ٹرافی کے لیے بنایا گیا بجٹ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور اس کی منظوری لی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا تھا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم چیمپئنز ٹرافی 2025 کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں جائے گی اور ہائبرڈ ماڈل کے تحت چیمپنز ٹرافی کے کچھ میچز دیگر ممالک میں کھیلے جائیں گے، انڈین ٹیم کا چیمپئنز ٹرافی کے لیے دورہ پاکستان کا کوئی امکان نہیں ہے۔
اس حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ذرائع نے انڈین نیوز ایجنسی (اے این آئی) سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بھارتی بورڈ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے ہائبرڈ ماڈل کے تحت چیمپئنز ٹرافی کے کچھ میچز دبئی یا سری لنکا میں منعقد کروانے کا کہے گا۔
تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنے میڈیا میں چلنے والی ان خبروں کو مسترد کر دیا تھا۔
نائب صدر بی سی سی آئی راجیو شکلا نے نیوٹرل وینیو کی افواہوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں نہیں پتا کہ یہ خبریں کہاں سے آئی ہیں، بی سی سی آئی نے چیپئنز ٹرافی سے متعلق باضابطہ طور پر ابھی کوئی بیان نہیں دیا۔
خیال رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے جو 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھارت کے تمام میچز ایک ہی شہر (لاہور) میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور میں واہگہ بارڈر کی وجہ سے میچز رکھے گئے ہیں تاکہ بھارتی شہری ان میچز میں آسانی سے شرکت کرسکیں۔
تاہم، چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کی شمولیت اب بھی سوالیہ نشان ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دورہ پاکستان کا فیصلہ بھارتی حکومت پر چھوڑا ہوا ہے اور بھارتی حکومت کی جانب سے اس بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
اس سے قبل، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی واضح طور پر یہ کہہ چکے ہیں کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان ہی کرے گا اور تمام میچز ملک کے اندر ہی ہوں گے، جب کہ بھارتی ٹیم کا پاکستان آنے یا نہ آنے کا معاملہ قبل از وقت ہے، پاکستان میں باہر سے بھی ٹیمیں آئیں گی اور چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جب کہ 2013-2012 میں پاکستان کے دورہ انڈیا کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہیں۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔
Source link
www.suchtv.pk