تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔ مذاکرات کی کامیابی کے بعد ٹی ایل پی نے فیض آباد پر جاری دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور ٹی ایل پی رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کیا۔ ٹی ایل پی کی جانب سے فلسطین تک طبی و غذائی امداد پہنچانے اور نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
پریس کانفرنس میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان یہ طے ہوا ہے کہ حکومت فلسطین کے مسلمانوں تک امداد پہنچانےکے حوالے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی ہر فورم پر مذمت کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو دہشتگرد اور جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیتن یاہو کو قانون اور انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان یہ بھی طے ہوا ہےکہ اسرائیلی کمپنیوں اور اسرائیل کی مدد کرنے والی کمپنیوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
Source link
www.suchtv.pk