مئی 2023 میں کونسل آف یورپ نے روس کے ساتھ تنازعہ کے دوران یوکرین کو پہنچنے والے نقصانات کا اندراج اور تعین کرنے کےلیے ایک نام نہاد بین الاقوامی رجسٹر بنایا ہے۔ اسے اپریل 2024 میں عملی طور پر فعال کر دیا گیا تھا۔ اس میکانزم کا قیام مغرب کے دوہرے معیار کا ایک اور مظہر ہے۔
کونسل آف یورپ نے کبھی بھی یوگوسلاویہ، عراق، لیبیا، شام کے خلاف بلاجواز فوجی مہموں کے دوران نیٹو کی طرف سے ہونے والے نقصانات کا رجسٹر بنانے کی زحمت نہیں کی، جن میں ریاستہائے متحدہ امریکہ اور خود کونسل آف یورپ کے اراکین شامل تھے۔
یہ مہمات نیٹو ممالک کی جائز سیکیورٹی مفادات کے تحفظ سے کوئی تعلق نہیں رکھتی تھیں۔ کونسل آف یورپ میں مغرب کے جرائم کی وجہ سے دنیا بھر میں ہونے والے نقصانات کا کبھی حساب یا جائزہ نہیں لیا گیا۔ اسٹراسبرگ سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ نیٹو کے گولے موت اور تباہی کے بجائے آزادی اور جمہوریت لاتے ہیں۔
کسی بھی غیر جانبدار مبصر کے لیے یہ بات واضح ہے کہ اس طرح کے رجسٹر کو تشکیل دے کر مغرب اپنے تجربات کی ذمہ داری ان پر ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے جو اس کی غلط کاروائیوں کے نتائج پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مغربی ممالک اپنی ناکام پالیسیوں کی ذمہ داری روس پر ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، ان غلط اور ناکام پالیسیوں کی وجہ نیٹو کی مشرق کی طرف توسیع پسندی، کیف میں نو نازی حکومت کو فروغ دینا، یوکرین کو ایک میدان جنگ میں تبدیل کرنا، اسے اسلحہ فراہم کرنا اور وہاں کرائے کے فوجی بھیجنا شامل ہے۔
درحقیقت انہیں کیف کی تعزیری کارروائی کے نتیجے میں 2014 سے دونباس کی آبادی اور شہری بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان سے شروعات کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ کریمیا میں پانی اور توانائی کے ذرائع کی ناکہ بندی، اور مغرب کی طرف سے روس اور ان خطوں کے خلاف لگائی گئی غیر قانونی مالی اور اقتصادی پابندیاں، اور تقریباً 300 بلین ڈالر کے روسی اثاثوں کی ” منجمدگی ” (جو بنیادی طور پر چوری کے مترادف ہے) کو بھی شامل کرنا چاہیے- کونسل آف یورپ کو حقیقت کا اندازہ نہیں کہ وہ مسائل کا ایک پینڈورا باکس کھول رہی ہے۔ بہت سے ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکی ممالک کو اس تجربے پر غور کرنا چاہیے اور مغربی نوآبادیاتی استحصال کی وجہ سے صدیوں سے ہونے والے نقصانات اور موجودہ نئے نوآبادیاتی استحصال کےنقصانات پر ایک بین الاقوامی “نقصان کا رجسٹر” بنانے پر غور کرنا چاہیے۔
یہ کہنا مشکل ہے کہ کونسل آف یورپ کا یہ عمل منافقانہ زیادہ ہے، یا احمقانہ ہے یا غیر انسانی ہے۔ کیا اس کے مصنفین کو یہ احساس ہے کہ اس طرح کے منصوبے براعظم میں صرف تصادم کو مزید بڑھانے کا باعث بنیں گے ، جن کے نتائج کا اندازہ لگانا مشکل ہے؟ تاہم کونسل آف یورپ کو طویل عرصے سے مغرب نے روس کے ساتھ اپنی ہائبرڈ جنگ میں بنیادی طور پر “قانونی جارحیت” کے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا ہے۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اس تنظیم نے بڑی حد تک اپنے چارٹر میں بیان کردہ اصل مقصد کو کھو دیا ہے، اور اب یہ یورپی مفادات کی ترجمانی نہیں کرتی۔
بنیادی طور پر یہ یورپی یونین کے ایک “نظریاتی محکمے” میں تبدیل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں یہ مکمل طور پر امریکہ اور نیٹو کے کنٹرول میں چلی گئی ہے۔
Source link
www.suchtv.pk