ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹ حریف اور نائب امریکی صدر کملاہیرس سے امریکی ٹی وی چینل پر مباحثے سے راہ فرار اختیار کر لی۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں لکھا کملاہیرس کے جو بائیڈن کی جگہ لینے سے مباحثہ تمام ہوگیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کے درمیان ستمبر میں امریکی نیوز چینل (اے بی سی نیوز) پر مباحثہ ہونا تھا اور اسے منسوخ کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے چینل کے خلاف ہتک کے مقدمے کو بھی جوازبنانےکی کوشش کی تاہم ہتک عزت کا مقدمہ مارچ میں دائرکیا گیا اور جو بائیڈن ٹرمپ مباحثہ مئی میں طے کیا گیا تھا۔
پرانا طے شدہ مباحثہ منسوخ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے 4 ستمبر کو اپنی پسند کے چینل (فوکس نیوز) پر کملاہیرس سے مباحثے کی دعوت قبول کر لی۔
تاہم اب ٹرمپ کی جانب سے طے شدہ مباحثے سے انکار پر کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اب خوفزدہ ہوکر طے شدہ مباحثے سے بھاگ رہے ہیں جس پر انہوں نے خود رضا مندی ظاہر کی تھی۔
نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن کے لیے جو بائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان پہلا مباحثہ جون کے مہینے میں ہوا تھا جس میں صدر بائیڈن کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی جس کے بعد انہوں نے انتخابات سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا اور کملا ہیرس کو ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
امریکی صدارتی انتخابات کے دوران امیدواروں کے درمیان مباحثہ سالوں سے ہی ایک روایت رہی ہے، امریکی صدارتی انتخابات کے دوران سب سے پہلا مباحثہ (ڈیبیٹ) سال 1960 میں رچرڈ نکسن اور جان ایف کینیڈی کے درمیان ہوا تھا۔
Source link
www.suchtv.pk