blank

پرویز الہٰی کو جھٹکا!! چوہدری شجاعت سرخرو، الیکشن کمیشن نے بڑا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے معاملے کا فیصلہ سنادیا۔ الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے سناتے ہوئے کمیشن نے ورکنگ کمیٹی کی کارروائی کو کالعدم قراردیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہےکہ چوہدری شجاعت

(ق) لیگ کے صدر برقرار رہیں گے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹادیا گیا تھا۔ مسلم لیگ ہاؤس ڈیوس روڈ میں (ق) لیگ کا مشاورتی اجلاس کے دوران چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ان کی جگہ ان کے بھائی چوہدری وجاہت حسین کو (ق) لیگ کا صدر مقرر کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ طارق بشیر چیمہ کو ہٹاکر کامل علی آغا کو پارٹی کا مرکزی سیکرٹری جنرل بنایا گیا۔ دوسری جانب پاکستان نے آئی ایم ایف سے مطالبات پر عملدرآمد کے لیے مانگ لیا۔ آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ نیتھن پورٹر کی سربراہی میں وفد نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی جس میں پاکستان کی معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات میں سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ، وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا سمیت وزیر اعظم کے معاونین خصوصی طارق پاشا اور طارق باجوہ نے بھی شرکت کی جب کہ ملاقات میں نویں اقتصادی جائزہ مذاکرات کے شیڈول اور خدوخال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت میں معاشی اہداف پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں آئی ایم ایف کے وفد نے بجٹ میں اعلان کردہ فیصلوں کے مطابق بجٹ خسارہ 4.9 فیصدرکھنےکا وعدہ پورا کرنے کا کہا اور بجٹ فیصلوں کےمطابق پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا0.2فیصدرکھنےکاوعدہ پوراکرنے کا بھی کہا گیا۔ آئی ایم ایف وفد نے مطالبہ کیا کہ برآمدی شعبےکو 110ارب روپے کااستثنا ختم کیا جائے، ایف بی آر کی طرف سے 7470 روپے ٹیکس وصولیوں کاہدف ہرحال میں پورا کیاجائے، اس کے علاوہ گردشی قرض میں خاطر خواہ کمی لائی جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصولی کا ہدف پورا کرنے کا بھی کہا گیا، ریاستی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر کرکے ان کا خسارہ بھی ختم کرنے کا کہا گیا ہے، آئی ایم ایف نے نجکاری پروگرام پر عمل درآمد کرنے کا کہا جب کہ آئی ایم ایف نے مالی خسارے اور نقصانات کی نشاندہی بھی کی۔ حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے مالی نظم و ضبط پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے غریب طبقے کے لیے سبسڈی کی مخالفت نہیں کی ا ور آئی ایم ایف بی آئی ایس پی کے تحت ریلیف جاری رکھنے پر بھی آمادہ ہوگیا ہے۔ ادھر پاکستان نے مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں رہنا چاہتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تمام مطالبات پرعمل درآمد کرےگا لیکن اس کے لیے مزید وقت دیا جائے، ،پاکستان آئی ایم ایف وفد سے مل کر پائیدار ادارہ جاتی اصلاحات جاری رکھے گا۔

Source link
hassannisar.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں