blank

شادیوں کے  بعد بڑھتے غیر ازدواجی تعلقات لیکن اس کی بنیادی وجوہات کیا ہیں؟ وہ باتیں جو شاید آپ کو معلوم نہیں 

blank

شادیوں کے  بعد بڑھتے غیر ازدواجی تعلقات لیکن اس کی بنیادی وجوہات کیا ہیں؟ وہ …

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) موجودہ دور میں لوگوں کے غیر ازدواجی تعلقات میں اضافہ رپورٹ ہورہا ہے لیکن  ان کی کیا بنیادی وجوہات اور کس طرح سے ہم ایسے مسائل کو کم کرسکتے ہیں، اس بارے میں ایک کلینیکل سائیکالوجسٹ کا موقف آگیا۔

ایک انٹرویو میں آمنہ افتخار نے بتایا کہ کلینیکل سائیکالوجی آپ کی زندگی میں آنے والی تبدیلیوں بارے رہنمائی فراہم کرتی ہے اور شادی شدہ زندگی ہماری زندگیوں کا بنیادی یونٹ تصور ہوتا ہے ، اگر کسی فرد کی اپنی ازدواجی زندگی  اچھی ہے تو وہ اپنے کام پر توجہ مرکوز کرسکے گا، آپ آنے والی نسلوں کی بھی بہتر تربیت کرسکیں گے   لیکن دیکھا یہ گیا ہے کہ پاکستان میں پچھلے کچھ سالوں میں ہماری سماجی روایات اور اقدار بری طرح متاثر ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس جوڑے آتے ہیں ، ایک مسئلہ یہ بھی رپورٹ ہور ہا ہے کہ میاں یا بیوی یا دونوں کے غیرازدواجی افیئرز شروع ہوگئے ہیں،  آپس میں لڑائیاں بڑھنا شروع ہو گئی ہیں تو وہ کون سی وجوہات ہوتی ہیں جو بالخصوص خواتین کو غیرازواجی تعلقات کی طرف لے کر جارہے ہیں؟ آمنہ افتخار کاکہناتھاکہ ایسے  مسائل کی پہلی اور بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم سب سوشل میڈیا کے زیر اثر ہیں اور اپنی زندگی کا موازنہ دوسرے لوگوں سے کرتے ہیں جس کی وجہ سے لڑائیاں بھی شروع ہوجاتی ہیں، لڑکیاں اپنے اس احساس کمتری اور ڈسٹریس یا غصے  کو کم کرنے کے لیے بسا اوقات غلط راستے اپنا لیتی ہیں ، ایسے غیر ازدواجی تعلقات مختصر مدت کیلئے تو خوشی کا باعث بنتے ہیں کہ زندگی اچھی چل گئی اور ضروریات پوری ہونے لگیں لیکن لانگ ٹرم میں آپ کی عزت نفس کو ختم کردیتے ہیں۔ 

انہوں نے خواتین سے گزارش کی کہ اگر آپ مسائل سے گزر رہی ہیں تو ایسے شارٹ کٹ حل تلاش نہ کریں ، ایسے تعلقات سے شاید آپ اپنے آپ کو ریلیف دینے میں کامیاب ہوجائیں لیکن وہ آپ کی زندگی کو متاثر کرنا شروع کردیتے ہیں اور آپ خود بھی شرمندگی محسوس کرنا شروع کردیتے ہیں، آپ کا اعتماد ختم ہوجاتا ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ بنیادی طورپر تین چیزیں آپ کی زندگی کو لے کر چلتی ہیں جس میں ایک دوسرے پر اعتماد، وفاداری اور ایک دوسرے کی کیئر(دیکھ بھال یا احساس) شامل ہیں۔ یہ بھی لکھی پڑھی بات ہے کہ زندگی میں اونچ نیچ آتی ہے اور اگر آپ کے رشتے سے وفاداری چلی گئی تو اس رشتے کی بنیاد ہی ختم ہوجاتی ہے،  کوشش کریں ایک دوسرے کا سہارا بنیں، ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوں تاکہ ان مسائل کو ختم کیا جا سکے ،نہ یہ کہ مزید مسائل پیدا کیے جائیں۔انہوں نے بتایا کہ عمومی طورپر نوعمر لڑکیاں اس قسم کے مسائل یا برائیوں کا شکار جلدی ہوتی ہیں اور سوشل میڈیا  یا دوستوں سے متاثر ہوتی ہیں جو اس فیملی اور ان کی موجودہ زندگی کے لیے بھی بڑا خطرہ بن جاتا ہے ۔ 

آمنہ افتخار نے تجویز دی کہ ایسے مسائل کو بنیادی سٹیج پر ہی شناخت کریں ، آپس میں بات کریں اور جتنا جلد ممکن ہو، ایسے مسائل کو حل کریں، کوشش کریں گے تو اللہ تعالیٰ پھل بھی دیں گے اور ختم ہوں گے ، ایسے مسائل کو  ختم کرنے میں دیر نہ کریں تاکہ مزید مسائل پیدا نہ ہوں۔

مزید :

تعلیم و صحتڈیلی بائیٹس



Source link
dailypakistan.com.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں