blank

عمران اپنے ہی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیراعظم

blank

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں،عمران خان کا عدالتوں سے بھاگنا بزدلی کی انتہاء ہے، یہ پہلے اپنے وعدوں اور نظریات سے بھاگے، اب عدالتوں سے بھاگ رہے ہیں، یہ چاہتے ہیں ملک میں عدم استحکام کی آگ بھڑکے،

سڑکوں پر افراتفری اور فتنہ وفساد اسی ایجنڈے کا حصہ ہے۔اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان اپنے ہی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی ناکام بنانے کی کوشش کررہا ہے، سڑکوں پر افراتفری اور فتنہ وفساد اسی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ وزیراعظم نے چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان چاہتا ہے کہ ملک میں عدم استحکام کی آگ بھڑکے، یہ نہیں چاہتا کہ غریب عوام کو مہنگائی، معاشی دبا سے نجات ملے، پاکستان کے لئے وسائل کی راہ ہموار ہو۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے رہنماء سزائے موت کی چکیوں میں رہے، ہیروئن جیسے جھوٹے مقدمات کا سامنا کیا، نواز شریف اور مسلم لیگ(ن) کی قیادت نے نیب نیازی گٹھ جوڑ کے بد ترین انتقام کا سامنا کیا ہے، ہم اپنے بیٹوں، بیٹیوں اور بہنوں سمیت جھوٹے مقدمات میں عدالتوں اور قانون کے آگے پیش ہوئے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلے اپنے وعدوں اور نظریات سے بھاگ گئے، اب عدالتوں سے بھاگ رہے ہیں، بزدل شخص عدالت کو تلاشی نہیں دیتا کیونکہ مجرم ہے، عمران خان کا عدالتوں سے بھاگنا بزدلی کی انتہاہے، پہلے آئی ایم ایف پروگرام سے بھاگ گئے، اب عدالتوں سے بھاگ رہے ہیں۔اس سے قبل اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ جو عدالت کے بلانے پر بھی نہیں آتا، عدالت کے ساتھ وہ کر رہا ہے جو اس نے آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ کیا، عدالت کے ساتھ وہ کر رہا ہے جو قومی مفادات، پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ کیا،

عدالت کے ساتھ وہ کر رہا ہے جو اس نے آئین، پارلیمنٹ، اداروں،میڈیا کے ساتھ کیا اور عدالت کے ساتھ وہی کر رہا ہے جو مہنگائی کی صورت میں عوام کے ساتھ کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معیشت تباہ کرنے والا آج سیاسی عدم استحکام کے ذریعے اس کی بحالی روکنے کی سازشیں کررہا ہے۔

موضوعات:

blank
جسٹس ثاقب نثار سے بات چیت

جسٹس ثاقب نثاردوبرس سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس رہے اور یہ 17 جنوری 2019ء کو ریٹائر ہو گئے لیکن یہ آج بھی خبروں میں حاضر سروس ہیں‘ جسٹس صاحب کا دور تلاطم خیز بھی تھا اورخبرناک بھی‘ پورے میڈیا کے کیمرے دن بھر سپریم کورٹ پرفوکس رہتے تھے‘جسٹس ثاقب نثار نے ریکارڈ سو موٹو نوٹسز بھی لیے‘ دورے ….مزید پڑھئے‎

جسٹس ثاقب نثاردوبرس سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس رہے اور یہ 17 جنوری 2019ء کو ریٹائر ہو گئے لیکن یہ آج بھی خبروں میں حاضر سروس ہیں‘ جسٹس صاحب کا دور تلاطم خیز بھی تھا اورخبرناک بھی‘ پورے میڈیا کے کیمرے دن بھر سپریم کورٹ پرفوکس رہتے تھے‘جسٹس ثاقب نثار نے ریکارڈ سو موٹو نوٹسز بھی لیے‘ دورے ….مزید پڑھئے‎



Source link
javedch.com

اپنا تبصرہ بھیجیں