blank

میرا بیگ تیار تھا، گرفتاری دے دیتا لیکن کارکن نہیں مانے، عمران خان

blank

لاہور(آئی این پی ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ میرا بیگ تیار تھا، گرفتاری دے دیتا لیکن کارکن نہیں مانے، کارکن سمجھتے ہیں مجھ پرسواتی،گل کی طرح تشددکریں گے، گرفتار کرنے آنے والے گولیاں نہیں چلاتے، باہر کارکنوں پر کنٹرول نہیں رہا، ان پر شیلنگ ہورہی ہے، کوئی میری نہیں سن رہا۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے بیان میں

کہا ہے کہ عدالتوں میں سیکیورٹی کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکا، لاہور ہائیکورٹ بار صدر کویقین دہانی کرائی تھی کہ عدالت میں پیش ہوں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ظل شاہ کو تشدد کرکے قتل کرکے سڑک پر پھینک دیاگیا، پی ٹی آئی کارکنان گزشتہ رات سے زمان پارک کے باہرموجودہیں، کیا ہم نے اپنے دور میں کسی کیساتھ ایسا رویہ رکھا؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان سب کا مقصد کیا ہے ،یہ کیا چاہتے ہیں، کیا یہ ساراایک تسلسل ہے کہ عمران خان کومائنس کرو۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ گرفتار کرنے آنے والے گولیاں نہیں چلاتے، باہر کارکنوں پر کنٹرول نہیں رہا، ان پر شیلنگ ہورہی ہے، کوئی میری نہیں سن رہا۔ عمران خان نے بتایا کہ میرابیگ تیارتھا،گرفتاری دیدیتا،کارکن نہیں مانے، کارکن سمجھتے ہیں مجھ پرسواتی،گل کی طرح تشددکریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے ہماری حکومت گئی کوشش کی ملک میں انتشار نہ ہو، جب انتشار کا وقت آتا تھا دھرنے کو ختم کیا اور انہوں نے ظلم کیا، 26 نومبر کو تصادم سے بچنے کیلئے دھرنا ختم کیا تھا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ کااعلان ہوجائے تودفعہ 144کیسے لگ سکتی ہے، ظل شاہ کوسب پیار کرتے تھے مگر اسے تشدد کرکے قتل کردیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ ہم اسلام آباد ہائیکورٹ میں وارنٹ کے خلاف گئے لیکن شیلنگ جاری ہے ، یہ ملک کو ادھر لیکر جارہے ہیں جہاں میرے ہاتھ سے بھی چیز نکل جائیں گی۔ عمران خان نے کہا کہ ان کی کوشش ہے جیل چلا جاں،اب عدلیہ سے امید ہے ، یہ کوشش کررہے ہیں مجھ پر مزید کیسز کریں،میں نے لندن نہیں جانا جس طرح یہ ٹبر جاتا ہے ، ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے عوام سے کہا کہ میں پکڑا جاں، جیل چلا جاوں مگرآپ نے حقیقی آزادی میں شرکت کرنی ہے۔

موضوعات:

blank
ظل شاہ جیسے لوگ

’’ہم دو دوست تھے اور ہم دونوں ذوالفقار علی بھٹو کے عاشق تھے‘‘ صحن میں گیندے کے تازہ پھول جھوم رہے تھے‘ کونے میں چار گملوں میں لوینڈر بھی لگا ہوا تھا اور اس کی خوشبو بھی ہوا کے کندھے پر بیٹھ کر تھوڑی تھوڑی دیر بعد ہماری ناک کو گدگدارہی تھی‘میں حیران تھا یہ شخص لوینڈر کہاں سے لایا ….مزید پڑھئے‎

’’ہم دو دوست تھے اور ہم دونوں ذوالفقار علی بھٹو کے عاشق تھے‘‘ صحن میں گیندے کے تازہ پھول جھوم رہے تھے‘ کونے میں چار گملوں میں لوینڈر بھی لگا ہوا تھا اور اس کی خوشبو بھی ہوا کے کندھے پر بیٹھ کر تھوڑی تھوڑی دیر بعد ہماری ناک کو گدگدارہی تھی‘میں حیران تھا یہ شخص لوینڈر کہاں سے لایا ….مزید پڑھئے‎



Source link
javedch.com

اپنا تبصرہ بھیجیں