blank

پاکستان چھوڑ کر بھارت جا بسنے والے عدنان سمیع خان بڑی مصیبت میں پھنس گئے

blank

ممبئی (این این آئی)پاکستان چھوڑ کر بھارت جا بسنے والے گلوکار و موسیقار عدنان سمیع خان کو بھارت کی زبان ’تیلگو‘ سے ’ہندی‘ کو زیادہ اہم علاقائی ثقافت کے بجائے ملکی ثقافت کو فوقیت دینے پر تنقید کا سامنا ہے۔عدنان سمیع خان نے حال ہی میں تیلگو زبان کے گانے ’ناٹو ناٹو‘ کو آسکر ایوارڈ دیے جانے پر متنازع ٹوئٹس کیں۔ساتھ ہی انہوں نے ریاست آندھرا پردیش

کے وزیر اعلیٰ کو ہندی کے بجائے تیلگو زبان کی تعریف کرنے پر تالاب کا مینڈک بھی قرار دیا۔بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ نے تیلگو زبان کے گانے ’ناٹو ناٹو‘ کو آسکر ایوارڈ دیے جانے پر مبارک باد کی ٹوئٹ کی، جس میں انہوں نے ’تیلگو‘ جھنڈے کے سب سے اوپر لہرانے کی بات کرتے ہوئے علاقائی زبان کو سراہا۔وزیر اعلیٰ کی مذکورہ ٹوئٹس پر درجنوں معروف شخصیات نے ٹوئٹس کرتے ہوئے ان کی بات سے اتفاق کیا اور انہوں نے بھی ’تیلگو‘ زبان کی تعریفیں کیں۔تاہم دیگر شخصیات کے بر عکس عدنان سمیع خان نے ہندی کے بجائے تیلگو کو زیادہ اہمیت دینے پر وزیر اعلیٰ کی ٹوئٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں تالاب کا مینڈک قرار دیا۔عدنان سمیع خان نے ’جے ہند‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے لکھا کہ وہ تالاب کے مینڈک کی طرح سمندر کو دیکھنے سے قاصر ہیں اور وہ ملک کے بجائے اپنے چھوٹے سے علاقے کو سراہ رہے ہیں۔

انہیں شرم آنی چاہئے۔تاہم عدنان سمیع خان کی مذکورہ ٹوئٹ لوگوں کو پسند نہیں آئی اور انہوں نے انہیں کرارا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ علاقائی ثقافت اور زبان کی اپنی اہمیت ہوتی ہے، جنوبی بھارت کے لوگوں نے کبھی ہندی کو غیر اہم نہیں سمجھا، البتہ شمالی ہندوستان والے تیلگو سے نفرت کرتے ہیں۔’زی نیوز‘ کے مطابق اسی طرح عدنان سمیع خان نے اگرچہ ’ناٹو ناٹو‘ کو ایوارڈ دیے جانے پر فلم ساز اور موسیقار کو مبارک باد دی۔

تاہم انہوں نے تیلگو زبان یا جنوبی بھارت کی تعریف کرنے کے بجائے ’ناٹو ناٹو‘ کو ایوارڈ دیے جانے کو بھارت کی شان قرار دیا۔عدنان سمیع خان کی جانب سے ’ناٹو ناٹو‘ کو تیلگو یا مقامی گانا قرار نہ دیے جانے اور تیلگو زبان سے زیادہ ہندی کو اہمیت دینے پر بھی لوگ ان سے ناراض دکھائی دیے اور ان پر الزام لگایا کہ وہ معاملے کو متنازع بنا رہے ہیں۔خیال رہے کہ ’ناٹو ناٹو‘ کو 13 مارچ کو 95 آسکر میلے میں بہترین اوریجنل گانے کے آسکر سے نوازا گیا تھا، مذکورہ گانا بھارت کا آسکر جیتنے والا پہلا گانا بنا تھا۔اس سے قبل ’ناٹو ناٹو‘ کو جنوری 2023 میں گولڈن گلوب ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

موضوعات:

blank
دل کے غریب

بہادر شاہ ظفر ہندوستان کا آخری مغل بادشاہ تھا‘ یہ 62سال کی عمر میں 1837ء میں تخت نشین ہوا اور 1857ء کی شکست تک ہندوستان کا فرماں روا رہا‘ وہ ایک بدقسمت بادشاہ تھا‘ اس نے تخت سنبھالا تو مراٹھے دہلی کے مضافات تک آدھی سلطنت پر قابض ہو چکے تھے جب کہ باقی سلطنت ایسٹ انڈیا کمپنی ہڑپ کر ….مزید پڑھئے‎

بہادر شاہ ظفر ہندوستان کا آخری مغل بادشاہ تھا‘ یہ 62سال کی عمر میں 1837ء میں تخت نشین ہوا اور 1857ء کی شکست تک ہندوستان کا فرماں روا رہا‘ وہ ایک بدقسمت بادشاہ تھا‘ اس نے تخت سنبھالا تو مراٹھے دہلی کے مضافات تک آدھی سلطنت پر قابض ہو چکے تھے جب کہ باقی سلطنت ایسٹ انڈیا کمپنی ہڑپ کر ….مزید پڑھئے‎



Source link
javedch.com

اپنا تبصرہ بھیجیں