blank

بھارتی اداکارہ رینا رائے سے شادی اور طلاق پر افسوس نہیں، محسن خان

blank

کراچی (این این آئی)سابق پاکستانی کرکٹر اور اداکار محسن خان نے پہلی بار بالی ووڈ کی ماضی کی مقبول اور خوبرو اداکارہ رینا رائے سے اپنی شادی اور پھر طلاق پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بھارتی خاتون سے شادی اور طلاق پر کوئی افسوس نہیں۔رینا رائے نے کیریئر کے عروج پر 1983ء میں پاکستانی کرکٹر اور اداکار محسن خان

سے پاکستان آکر صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں خفیہ طور پر شادی کی تھی اور وہ چند سال تک یہیں مقیم رہی تھیں۔شادی کے بعد رینا رائے نے بالی ووڈکام چھوڑ دیا تھا، تاہم وہ بھارت آتی جاتی رہتی تھیں اور ان کے ہاں 1990سے قبل ہی بیٹی کی پیدائش ہوگئی۔بیٹی کی پیدائش کے چند سال بعد رینا رائے نے پاکستانی طرز زندگی کا سبب بنا کر محسن خان سے طلاق لی اور بعد ازاں انہوں نے اپنی بچی حاصل کرنے کیلئے طویل جدوجہد بھی کی اور پھر وہ اپنی بیٹی کو بھی ساتھ لے جانے میں کامیاب گئیں۔رینا رائے نے بیٹی کو بھارت لے جانے کے بعد ان کا نام جنت سے تبدیل کرکے صنم رائے رکھا جو اب وہیں بھارت میں ہی رہتی ہیں۔محسن خان نے ماضی میں کبھی رینا رائے سے شادی اور طلاق پر کھل کر بات نہیں کی، تاہم حال ہی میں انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں اس پر بات کی اور بتایا کہ کس طرح ان کی شادی ہوئی۔انہوں نے واضح کیا کہ انہیں اس بات پر کوئی افسوس نہیں کہ انہوں نے ایک بھارتی خاتون سے شادی کی تھی۔سابق کرکٹر اور اداکار کے مطابق انہوں نے شادی کرتے وقت یہ سوچا ہی نہیں تھا کہ وہ کن سے شادی کر رہے ہیں اور ان کا تعلق کہاں سے ہے؟۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ایک انسان سے شادی کی تھی جو کہ بہت ہی اچھا انسان تھا، اس لئے انہیں کوئی افسوس نہیں۔محسن خان نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ انہوں نے خوبصورتی دیکھ کر رینا رائے سے شادی کی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ خوبصورتی پر پھسلنے والے نہیں ہیں۔

سابق کرکٹر اور اداکار نے دعوی کیا کہ انہوں نے شادی سے پہلے کبھی رینا رائے کی کوئی فلم نہیں دیکھی تھی اور یہ کہ انہیں اس وقت فلمیں دیکھنے کا شوق بھی نہیں تھا۔انہوں نے طلاق کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے شادی سے پہلے ہی یہ طے کرلیا تھا کہ انہیں پاکستان میں ہی رہنا ہے، اس لئے انہوں نے کسی دوسرے ملک جانے کا سوچا ہی نہیں۔ان کے مطابق اس وقت پاکستان بہت تیزی سے ترقی کر رہا تھا اور رینا رائے کا بھی یہی خیال تھا کہ ہمیں پاکستان میں ہی رہنا چاہئے۔

موضوعات:

blank
دل کے غریب

بہادر شاہ ظفر ہندوستان کا آخری مغل بادشاہ تھا‘ یہ 62سال کی عمر میں 1837ء میں تخت نشین ہوا اور 1857ء کی شکست تک ہندوستان کا فرماں روا رہا‘ وہ ایک بدقسمت بادشاہ تھا‘ اس نے تخت سنبھالا تو مراٹھے دہلی کے مضافات تک آدھی سلطنت پر قابض ہو چکے تھے جب کہ باقی سلطنت ایسٹ انڈیا کمپنی ہڑپ کر ….مزید پڑھئے‎

بہادر شاہ ظفر ہندوستان کا آخری مغل بادشاہ تھا‘ یہ 62سال کی عمر میں 1837ء میں تخت نشین ہوا اور 1857ء کی شکست تک ہندوستان کا فرماں روا رہا‘ وہ ایک بدقسمت بادشاہ تھا‘ اس نے تخت سنبھالا تو مراٹھے دہلی کے مضافات تک آدھی سلطنت پر قابض ہو چکے تھے جب کہ باقی سلطنت ایسٹ انڈیا کمپنی ہڑپ کر ….مزید پڑھئے‎



Source link
javedch.com

اپنا تبصرہ بھیجیں