blank

کوئی بھی مستحق شخص جو مفت آٹے کے مرکز پر آئے وہ بغیر آٹے کے نہیں لوٹنا چاہیے،وزیر اعظم کی ہدایت

blank

لاہور( این این آئی)وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں مفت آٹے کی فراہمی کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مفت آٹا اسکیم پنجاب، خیبر پختونخوا ہ اور اسلام آباد میں جاری ہے جس سے اہل خاندانوں کی بڑی تعداد مستفید ہو رہی ہے۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ

اسلام آباد میں مفت آٹے کے حصول کو بہتر بنانے کے لیے مفت آٹا مراکز کی تعداد بڑھائی جا رہی ہے۔اجلاس کے شرکا ء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ رمضان کے دوران غریب طبقے کی مشکلات میں جہاں تک ممکن ہو سکے کمی کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مفت آٹے کی فراہمی کے عمل میں بہتری لانے کے لیے خود شہروں کا دورہ کر رہا ہوںِلاہور،قصور اور سرگودھا کے بعد دیگر شہروں میں آٹے کی فراہمی اور معیار کا جائزہ لوں گا۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ایسے اہل افراد جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں اور اس وجہ سے مفت آٹا حاصل نہیں کر پا رہے ان کی فوری رجسٹریشن یقینی بنائی جائے،آٹا تقسیم پوائنٹس پر نادرا اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام رجسٹریشن کیلئے اپنے کائونٹرز فوری قائم کریں۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ کوئی بھی مستحق شخص جو مفت آٹے کے مرکز پر آتا ہے اسے آٹا لازمی ملنا چاہیے اور اس حوالے سے متعلقہ ادارے تمام یقینی اقدامات کریں۔اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، مشیر وزیر اعظم احد چیمہ،سابق اراکین قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری،انجم عقیل اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔

موضوعات:

blank
ملک اس طرح

خان شبیر حسن خان راولپنڈی کا مشہور کردار تھا‘ اس کا اصل نام شبیر حسن تھا‘ راولپنڈی میں ٹیکسی چلاتا تھا‘ اس نے بعدازاں چھوٹے موٹے ٹھیکے لینا شروع کر دیے‘پیسے آئے تو کونسلر کا الیکشن لڑااور جیت گیا‘ کاری گر شخص تھا‘ وہ چند ماہ میں چیئرمین بھی بن گیا‘ ویسٹریج کے فوجی علاقے میں رہتا تھا‘ افسروں کے ….مزید پڑھئے‎

خان شبیر حسن خان راولپنڈی کا مشہور کردار تھا‘ اس کا اصل نام شبیر حسن تھا‘ راولپنڈی میں ٹیکسی چلاتا تھا‘ اس نے بعدازاں چھوٹے موٹے ٹھیکے لینا شروع کر دیے‘پیسے آئے تو کونسلر کا الیکشن لڑااور جیت گیا‘ کاری گر شخص تھا‘ وہ چند ماہ میں چیئرمین بھی بن گیا‘ ویسٹریج کے فوجی علاقے میں رہتا تھا‘ افسروں کے ….مزید پڑھئے‎



Source link
javedch.com

اپنا تبصرہ بھیجیں