blank

جنرل ہسپتال کے  پروفیسر معین کا تبادلہ ،کینسر کے مریض بچوں سے خصوصی ملاقات ، الوداعی تقریب سے خطاب

blank

جنرل ہسپتال کے  پروفیسر معین کا تبادلہ ،کینسر کے مریض بچوں سے خصوصی ملاقات ، …

لاہور(جنرل رپورٹر ) پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفرنے کہا ہے کہ آنکھیں انسانی چہرے کی خوبصورتی کا پیمانہ اور روزمرہ زندگی میں روشنی کا بنیادی مرکز ہیں،آنکھوں میں روشنی نہ ہو تو ہم دنیا کے رنگ و نور سے لطف اندوز نہیں ہو سکتے لہٰذا کسی کی آنکھوں کو روشن رکھنا خدمت خلق کی اعلیٰ ترین اقدار میں شامل ہے اور ایسے معالجین کی خدمات لائق تحسین اور قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں لاہور جنرل ہسپتال واحد علاج گاہ ہے جہاں کینسر میں مبتلا بچوں کو بینائی کے جدید طریقہ علاج سے مفت طبی سہولیات بہم پہنچائی جا رہی ہیں اور پروفیسر آف آفتھامالوجی ڈاکٹر محمد معین نے علاج کا جو چراغ ایل جی ایچ میں روشن کیا اس کی لو سے اب تک ملک بھر سے تعلق رکھنے والے کثیر تعداد میں نو نہال شفا یاب ہو چکے ہیں جبکہ پروفیسر محمد معین کے تبادلے کے بعد بھی ان کے روشن کیے ہوئے چراغ سے فیض یابی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ 

 ان خیالات کا اظہار پروفیسر الفرید ظفر نے پروفیسر محمد معین کے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مختلف شعبوں کے سینئر ڈاکٹر صاحبان،ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم،پروفیسر حسین احمد خاقان، پروفیسر طیبہ گل ملک، ڈاکٹر ثناء جہانگیر، ڈاکٹر لبنیٰ صدیق، ڈاکٹر عروج فاطمہ،ڈاکٹر محمد علی حیدر،ڈاکٹر عدیل رندھاوا، ڈاکٹر شجاع الرحمان سمیت نوجوان ڈاکٹرز ومیڈیکل سٹوڈنٹس کثیر تعداد میں شریک تھے جنہوں نے پروفیسر محمد معین کی انتظامی و تعلیمی سرگرمیوں کو بے حد سراہا۔

 پروفیسر الفرید ظفر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ تبادلہ و تعیناتی سروس کا حصہ ہے لیکن پروفیسر محمد معین نے جس جاں فشانی اور لگن کے ساتھ شعبہ امراض چشم میں خدمات سر انجام دی ہیں وہ آنے والوں کیلئے بھی قابل تقلید ہے۔ پروفیسر محمد معین خداداد صلاحیتوں کے مالک ہیں اور وہ10سال تک پی جی ایم آئی /اے ایم سی/ایل جی ایچ سے وابستہ رہے جبکہ اس دوران پروفیسر محمد معین نے دکھی انسانیت کی بہترین خدمت،مریضوں کی فلاح و بہبود کیلئے فلاحی اقدامات،میڈیکل سٹوڈنٹس کی درس و تدریس و اور ادارے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا جن کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔ ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم کا کہنا تھا کہ شعبہ امراض چشم کے تینوں یونٹس میں آنکھوں کی سرجری کے پیچیدہ سے پیچیدہ آپریشن کیے جا رہے ہیں اور تمام وارڈ ز میں جدید طبی آلات نصب ہیں۔

  پرنسپل پی جی ایم آئی نے کہا کہ پروفیسر محمد معین بلند پایہ اور معروف آئی سرجن ہیں جو اب تک نہ جانے کتنی بے نور آنکھوں کا نور بحال کر چکے ہیں اور کتنی آنکھوں کو بے نور ہونے سے بچایا ہے جن میں سب سے بڑی تعداد بچوں کی ہے جن کی آنکھوں کی بیماری کے علاج میں پروفیسر محمد معین کو خصوصی ملکہ حاصل ہے۔پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ عزت و مرتبہ اللہ کی دین ہوتی ہے کسی بھی جگہ ایمانداری، فرض شناسی، پیشہ وارانہ لگن کے ساتھ فرائض سر انجام دیے جائیں تو ان کے جانے کے بعد بھی انہیں اچھے الفاظ میں یاد رکھا جا تا ہے۔ پروفیسر محمد معین نے نابینا پن کی روک تھام و دیگر پیچیدہ طبی امراض کی تحقیق بارے جو اقدامات کیے اسے عالمی سطح پر بھی سراہا گیا۔انہوں نے کہا کہ دوسروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے والے مسیحا نہ صرف ہسپتال کی کارکردگی کا باعث بنتے ہیں بلکہ طبی دنیا میں بھی اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

 تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد معین نے پرنسپل سمیت تمام شعبوں کے سینئر ڈاکٹرز کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جس محبت، عزت، دی وہ اسے اپنی زندگی کا قیمتی سرمایہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری جب بھی ضرورت ہوئی میں ادارے کی خدمت کیلئے حاضر ہوں۔ تقریب کے اختتام پر پروفیسر محمد معین نے پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر کے ہمراہ کینسر میں مبتلا بچوں اور وارڈز میں زیر علاج مریضوں کے پاس گئے اور اُن کی خیریت دریافت کی اور انہیں اپنے تبادلے سے متعلق آگاہ کیا جس پر کینسر کے مرض میں مبتلا بچوں کے والدین کی آنکھوں میں آبدیدہ ہو گئے جس پر پرنسپل نے کہا کہ ان کے علاج معالجے میں کسی صورت کمی نہیں آنے دی جائے گی اس سلسلے میں میں ذاتی طور پر مانیٹر کروں گا۔اس موقع پر نرسنگ سپرنٹنڈنٹ میمونہ ستار،ڈاکٹر لبنیٰ صدیق، کنیز فاطمہ اور زہرہ امبرین بھی موجود تھیں۔ پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر کا پروفیسر محمد معین کے لے نیک خواہشات کا اظہار کیااور اُن کی مستقبل میں بھی کامیابیوں کیلئے دعا کی۔ 



Source link
dailypakistan.com.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں