blank

وزیراعظم کی قانونی ماہرین سے ملاقات، پارلیمنٹ کی بالادستی برقرار رکھنے کا عزم

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی قانونی ٹیم اور مسلم لیگ (ن) کے کچھ رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی، جس میں انہوں نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد روکنے کے حوالے سے عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کے تناظر میں پارلیمنٹ کو ’بالادستی‘ برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

پارٹی کے قانونی ماہرین وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اور سابق وزیر قانون زاہد حامد نے وزیر اعظم کو سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سپریم کورٹ(پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ 2023 کے قانون بننے کے بعد حکومت کو ممکنہ نتائج سے آگاہ کیا۔

سپریم کورٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے ازخود نوٹس لینے اور بینچوں کی تشکیل کے اختیارات کو کم کرنے کے بل پر عمل درآمد روک دیا تھا لیکن یہ بل جمعہ کو قانون کی شکل اختیار کر گیا۔

ایک ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم کو حکومت کے قانونی ماہرین نے بتایا تھا کہ اگر سپریم کورٹ اپنے حکم کی خلاف ورزی کا نوٹس لے بھی تو وہ ’قانونی طور پر محفوظ‘ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانونی ٹیم نے وزیر اعظم کو 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کرانے کے حکم کی حکومت کی جانب سے خلاف ورزی کی صورت میں سپریم کورٹ کی ممکنہ کارروائی کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے مسلم لیگ(ن) کے سردار ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق کے ساتھ سپریم کورٹ کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کرانے کی تاریخ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے حکم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

سپریم کورٹ پنجاب میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق درخواستوں پر 27 اپریل کو دوبارہ کارروائی شروع کرے گی، سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ پنجاب میں 14 مئی کو ہونے والے انتخابات کے بارے میں ان کا حکم برقرار رہے گا۔


subscribe YT Channel

install suchtv android app on google app store

Source link
www.suchtv.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں