blank

ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی شرکت کے فیصلے کا اعلان جلد کریں گے، ترجمان دفتر خارجہ

وزارت دفتر خارجہ زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ بھارت میں شیڈول ورلڈکپ 2023 کیلئے پاکستانی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، قومی ٹیم کی ایونٹ میں شمولیت حکومت اجازت سے مشروط ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزارت دفتر خارجہ زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے ٹورنامنٹ کے فکسچر کی فہرست کے اعلان میں تاخیر ہوئی ہے، ورلڈکپ میں پاکستان کی شمولیت حکومتی منظوری سے مشروط ہے۔

بورڈ نے چند روز قبل تمام شریک ممالک کو ڈرافٹ شیڈول جاری کرنے کے بعد آئی سی سی کو خط لکھا تھا، جس میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ وہ یکطرفہ طور پر فکسچر لسٹ کی منظوری نہیں دے سکتے اور فیصلہ بالآخر ان کی حکومت سے ہی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے حوالے سے پاکستان کا موقف ہے کہ سیاست کو کھیلوں کے ساتھ نہیں ملانا چاہیے، بھارت کی پاکستان میں کرکٹ نہ کھیلنے کی پالیسی مایوس کن ہے، ہم میگا ایونٹ میں شرکت سے متعلق تمام پہلوؤں کا مشاہدہ اور جائزہ لے رہے ہیں جس میں پاکستانیوں کی سیکیورٹی کی صورتحال بھی شامل ہے جبکہ آئندہ آنے والے دنوں میں اپنی شرکت کے حوالے سے جلد اعلان کرینگے۔

ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہمیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی ورچوئل میٹنگ کے لیے باضابطہ دعوت نامہ موصول ہوا ہے، جو 4 جولائی کو شیڈول ہے۔

قبل ازیں بھارتی میڈیا پر خبریں گردش کررہیں تھی کہ شیڈول میں تاخیر کی وجہ پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات ہیں، جس کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو باضابطہ طور پر بھارت میں شیڈول ورلڈکپ 2023 کیلئے دو لیگ میچوں کے مقامات کو تبدیل کرنے کی درخواست دی تھی۔

جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 20 اکتوبر کو بنگلورو میں آسٹریلیا اور 23 اکتوبر کو چنئی میں افغانستان سے شیڈول میچ کے مقامات کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا، بورڈ نے درخواست کی ہے کہ 20 اکتوبر کو بنگلورو آسٹریلیا کے بجائے افغانستان سے جبکہ 23 اکتوبر کو چنئی میں افغانستان کے بجائے آسٹریلیا میچ کروایا جائے۔

تاہم آئی سی سی اور بھارتی میڈیا نے پاکستان کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔


install suchtv android app on google app store

Source link
www.suchtv.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں