اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کی طرف سے غزہ کی پٹی کے مکمل محاصرے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال پہلے ہی انتہائی سنگین تھی جو اب مزید تیزی سے خراب ہو گی۔
انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ فلسطینی عوام کی جائز شکایات اور اسرائیل کے سکیورٹی خدشات کو تسلیم کرتے ہیں لیکن کوئی بھی ان دہشت گردی کی کارروائیوں اور شہریوں کے قتل اور اغوا کا جواز پیش نہیں کر سکتا۔
انہوں نے ان حملوں کو فوری طور پر بند کرنے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے اپنی اپیل کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت 500 سے زیادہ فلسطینیوں کی شہادت اور 3ہزار سے زیادہ زخمی ہونے کی خبروں سے بہت پریشان ہیں۔ بدقسمتی سے یہ تعداد بڑھ رہی ہے کیونکہ اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیل کے جائزسکیورٹی خدشات کو تسلیم کرتے ہیں، تاہم وہ اسرائیل کو یہ بھی یاد دلاتے ہیں کہ فوجی آپریشن کے دوران بین الاقوامی انسانی قانون پر سختی سے عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔
سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کا تحفظ کیا جانا چاہیے اور شہری انفراسٹرکچر کو کبھی بھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے ان رپورٹس کی طرف اشارہ کیا کہ اسرائیل نے غزہ کے اندر صحت کی سہولیات کے ساتھ ساتھ کثیر المنزلہ رہائشی ٹاورز اور ایک مسجد کو میزائل حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی غزہ پر چوتھے روز بھی بمباری جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 704 ہو گئی
انہوں نے کہا کہ اس وقت مجموعی طور پر ایک لاکھ 37ہزار افراد یو این آر ڈبلیو اے کی زیر انتظام سہولیات میں پناہ لئے ہوئے ہیں اور یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔
Source link
www.suchtv.pk