blank

عمران خان کو سائفر کیس کی جیل سماعت کے خلاف ریلیف نہ مل سکا، سماعت جیل میں ہی ہو گی

لاہور(ویب ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس کی جیل میں سماعت کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق محفوظ فیصلہ سنا دیا ۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست نمٹا دی۔ عمران خان کو سائفر کیس میں جیل سماعت کے خلاف درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف نہ مل سکا۔

عمران خان کی سائفر کیس کی جیل میں سماعت کی درخواست مسترد کر دی گئی ،سائفر کیس کی سماعت کل جیل میں ہی ہو گی۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ جیل ٹرائل سیکیورٹی کے حوالے سے درخواستگزار کے حق میں ہے۔بظاہر جیل ٹرائل کے معاملے پر کوئی بدنیتی ظاہر نہیں آتی۔عمران خان اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے متعدد بار خدشات کا اظہار کر چکے۔

جیل ٹرائل کے خلاف درخواست کا متعلقہ فورم ٹرائل کورٹ ہے۔عمران خان کو جیل ٹرائل پر تحفظات ہیں تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔ درخواست کس بنیاد پر نمٹائی گئی ؟ تحریری فیصلے میں وجوہات سامنے آئیں گی، کچھ دیر میں تحریری فیصلہ جاری ہونے کا امکان ہے۔سائفر کیس مقدمہ اخراج اور ٹرائل روکنے کی درخواست پر سماعت کے دوران وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیرمین پی ٹی آئی کو ایک ایسے آرڈر کے تحت گرفتار کیا گیا جس پر تاریخ تک نہیں تھی۔

سولہ اگست کو ایف آئی اے نے جسمانی ریمانڈ مانگا جسے ٹرائل کورٹ نے مسترد کر دیا، چیرمین پی ٹی آئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ، عدالت کل چیرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنے جا رہی ہے، چیرمین پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم اپنا قانونی اور آئینی حق استعمال کرتے ہوئے پارلمینٹ کو اعتماد میں لیا، سابق وزیراعظم نے اپنے آئینی حلف سے غداری نہیں کی، لطیف کھوسہ نے مزید دلائل دئیے کہ چیرمین پی ٹی آئی پر سائفر میں ردوبدل کا الزام بے بنیاد ہے۔

سائفر کا کوڈ ملزم نے نہیں بلکہ خود استغاثہ نے ایف آئی آر میں ظاہر کیا۔سائفر کیس میں سیکشن 5 کا اطلاق نہیں ہوتا ۔ میں نے کہا سازش سے نکالا پی ڈی ایم کا موقف تھا عدم اعتماد کرکے نکالا۔ سائفر میرے پاس نہیں ہے وہ موجود بھی وزارت خارجہ میں ہے۔

 انہوں نے ایف آئی آر میں کوڈ لکھا ہے انہوں نے خلاف ورزی کی ہے۔ کس نے ان کو کہا تھا کوڈ ایف آئی آر میں لکھیں۔ ٹرائل کورٹ نے آرڈر میں دھمکی بھی لگائی ہوئی ہے ۔ انگریزی تو جیسی بھی ہے میری بھی انگریزی ایسی ہے ، وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ یہ ممنوعہ جگہ نہیں ہے اگر ملک کے خلاف کوئی سازش ہو تو عوام کو بتانا م وزیراعظم کا کام ہے۔

Source link
hassannisar.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں