blank

چین کے سابق وزیراعظم لی کی چیانگ 68 برس کی عمر میں چل بسے

اصلاحاتی سوچ رکھنے والے بیوروکریٹ اور چین کے سابق وزیر اعظم لی کی چیانگ 68 سال کی عمر میں چل بسے۔

چینی کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا کے مطابق انہیں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات دل کا دورہ پڑا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے انہیں ’پاکستان کا بہترین دوست‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لی کی چیانگ کی موت کا سن کر وہ ’دکھ اور صدمے‘ میں ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان کا 2013 میں پاکستان کا دورہ یاد ہے، غم کے اس موقع پر ہماری ہمدردیاں چینی قوم اور لی کی چیانگ کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے لی کی چیانگ کو بطور ’اسٹیس مین‘ یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کی مضبوطی میں اچھا کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اُس وقت سیکریٹری خارجہ کی حیثیت سے میں نے ان کے مئی 2013 میں دورہ پاکستان کا انتظام کیا تھا، ہم چین کے عوام، لی کی چیانگ کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وہ چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 17 ویں، 18 ویں اور 19 ویں سینٹرل کمیٹی کے پولیٹکل بیورو کی سٹینڈنگ کمیٹی کے رکن رہے۔

شی جنگ پنگ کے ماتحت وزیر اعظم کے طور پر اپنے 10 سالہ دور میں لی کی چیانگ نے اپنے سخت ساتھیوں کے مقابلے میں ماڈرن کمیونسٹ پارٹی کے وفادار کے طور پر ابھرے۔

انگلش زبان پر مہارت رکھنے والے سابق بیوروکریٹ نے بطور وزیراعظم معاشی اصلاحات کی حمایت میں آواز اٹھائی۔

مشرقی چین کے غریب انہوئی صوبے میں پارٹی کے ایک معمولی عہدیدار کے بیٹے لی کی چیانگ کو 1966 سے 1976 کے ہنگامہ خیز ثقافتی انقلاب کے دوران مزدور کے طور پر کام کرنے کے لیے دیہی علاقوں میں بھیجا گیا تھا۔

انہوں نے چین کی پیکنگ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی، جہاں ان کے ساتھی طلبہ نے کہا کہ انہوں نے ایک برطانوی جج کی قانون کی ایک کتاب کا ترجمہ کرتے ہوئے مغربی اور لبرل سیاسی نظریہ کو قبول کیا۔

لی کی چیانگ صوبہ ہینان اور شمال مشرق میں لیاؤننگ میں حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ عہدے دار بن گئے، جہاں پر معاشی ترقی ہوئی۔


Source link
www.suchtv.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں