blank

انگلینڈ سے شکست پر پاکستان کا ورلڈکپ کا سفر پانچویں پوزیشن کیساتھ اختتام پذیر

کولکتہ (این این آئی)آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے 44 ویں میچ میں دفاعی چیمپیئن انگلینڈ نے جو روٹ اور بین اسٹوکس کی نصف سنچریوں کے بعد ڈیوڈ ولی کی عمدہ بالنگ کی بدولت پاکستان کو 92 رنز سے شکست دے کر عالمی کپ مہم کا کامیابی سے اختتام کیا، انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 338 رن کا ہدف دیا ، پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے یہ ہدف 6.4 اوور میں پورا کرنا تھا تاہم پاکستانی ٹیم میچ بھی نہ جیت سکی اور پوری ٹیم 244 رنز پر ڈھیر ہو گئی جس کے ساتھ ہی سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیا ،ڈیوڈ ولی کو ان کی عمدہ بالنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، قومی ٹیم (آج)اتوار کو وطن واپس پہنچے گی ۔

بھارت کے شہر کولکتہ کے ایڈن گارڈن کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔انگلینڈ نے ابتدا میں محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور ابتدائی 3 اوور میں صرف 8 رنز بنائے تھے لیکن اس کے بعد انگلش اوپنرز نے ہاتھ کھولتے ہوئے جارحانہ انداز میں بیٹنگ شروع کی۔انگلش ٹیم نے ابتدائی دس اوورز میں 72 رنز بنائے جو اس ورلڈ کپ میں ان کا پہلے پاور پلے میں بنایا گیا سب سے زیادہ اسکور ہے۔دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کیلئے 82 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اسی اسکور پر افتخار احمد کی گیند پر ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش میں ڈیوڈ ملان وکٹ کیپر محمد رضوان کو کیچ دے بیٹھے، وہ 31 رنز بنا سکے۔جونی بیئراسٹو نے بھی گزشتہ میچوں کی ناکامیوں کا کسی حد تک ازالہ کیا اور نصف سنچری اسکور کی لیکن 59 رنز بنانے کے بعد وہ حارث رف کا شکار بنے، ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 7 چوکے شامل تھے۔دو وکٹیں گرنے کے بعد وکٹ پر جو روٹ کا ساتھ دینے اپنا آخری ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے بین اسٹوکس آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے عمدہ شراکت قائم کی۔

اس دوران جو روٹ نے انگلینڈ کی جانب سے ورلڈ کپ میں ایک ہزار رنز بنانے کا سنگ میل عبور کیا جبکہ دوسرے اینڈ سے اسٹوکس نے بھی لگاتار تیسرے میچ میں نصف سنچری اسکور کی۔اسٹوکس اور روٹ نے 132 رنز کی شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی۔پاکستان کو تیسری کامیابی اس وقت ملی جب 2 چھکوں اور 11 چوکوں سے سجی 84 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد اسٹوکس پویلین لوٹ گئے۔روٹ سے بھی ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہو سکی اور 60 رنز بنانے کے بعد وہ بھی شاہین کو وکٹ دے بیٹھے۔اس کے بعد آنے والے ہیری بروک اور کپتان جوز بٹلر نے جارحانہ انداز اپنایا اور 26 گیندوں پر 45 رنز جوڑے۔حارث کی گیند کو مڈ آف کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں ہیری بروک کیچ آئوٹ ہوئے جبکہ ایک غیرضروری رن لینے کی کوشش میں حارث کی براہ راست تھرو پر جوز بٹلر بھی پویلین لوٹ گئے۔معین علی نے محمد وسیم کو لانگ آن پر شاندار چھکا لگایا لیکن اگلے ہی اوور میں ایک سلو گیند پر باریش بلے باز اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔

اور اس طرح انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 338 رن کا ہدف دیا تھا، پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے یہ ہدف 6.4 اوور میں پورا کرنا تھا تاہم پاکستان اس ناممکن کو ممکن نہیں کرسکا اور سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگیا اور پانچویں پوزیشن کے ساتھ ایونٹ کا اختتام کیا۔پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اننگز کی دوسری ہی گیند پر عبداللہ شفیق کوئی رن بنائے بغیر ایل بی ڈبلیو ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ڈیوڈ ولی نے جلد ہی اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی بھی دلائی اور گزشتہ میچ کے ہیرو فخر زمان کو بین اسٹوکس کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔دو وکٹیں گرنے کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان نے میدان سنبھالا اور تیسری وکٹ کیلئے 51رنز جوڑ کر اسکور کو 61 تک پہنچا دیا۔

اس مرحلے پرانگلش کپتان نے بابر کو پھانسنے کے لیے شارٹ مڈ وکٹ پر فیلڈر کھڑا کیا اور قومی ٹیم کے کپتان سیدھا اسی فیلڈر کو کیچ دے کر 38 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔رضوان کا ساتھ دینے سعود شکیل آئے اور دونوں نے مل کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی تاہم معین علی کی گیند کو کریز سے باہر نکلنے کی کوشش میں وہ بولڈ ہو گئے، انہوں نے 51 گیندوں پر 36 رنز بنائے۔سعود شکیل انگلش اسپنرز کو پراعتماد انداز میں کھیلتے نظر آئے تاہم عادل رشید کی گوگلی کو سمجھنے میں ناکام رہے اور 29 رنز بنانے کے بعد بولڈ ہو گئے۔افتخار کا وکٹ پر قیام محض پانچ گیندوں تک محدود رہا اور معین علی کی گیند کو مڈ آف کے اوپر سے کھیلنے میں وہ ناکام رہے اور ڈیوڈ ملان کے خوبصورت کیچ نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

شاداب خان بھی مشکل وقت میں ٹیم کے کام نہ آ سکے اور چار رنز بنانے کے بعد چلتے بنے۔دوسرے اینڈ پر موجود آغا سلمان نے نصف سنچری مکمل کی اور شاہین کے ہمراہ آٹھویں وکٹ کے لیے 36 رنز جوڑے۔اس شراکت کو توڑنے کے لیے بٹلر فاسٹ بالر ڈیوڈ ولی کو بالنگ پر لائے اور انہوں نے سلمان علی آغا کی 45 گیندوں پر 51 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا، اس وکٹ کے ساتھ ہی ڈیوڈ ولی نے ون ڈے کرکٹ میں اپنی 100 وکٹیں بھی مکمل کر لیں۔شاہین نے 23 گیندوں کی مدد سے 25 رنز بنا کر کچھ ہاتھ دکھائے لیکن ایٹکنسن کی گیند پر وہ بھی ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔اختتامی اوورز میں حارث رف اور وسیم جونیئر نے چند بڑے شاٹس کھیلے اور 10ویں وکٹ کے لیے 53 رنز کی شراکت قائم کی لیکن پوری ٹیم 244 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور انگلینڈ نے میچ میں 93 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔انگلینڈ کی جانب سے ڈیوڈ ولی تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بالر رہے جبکہ معین، عادل اور ایٹکنسن نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔ڈیوڈ ولی کو ان کی عمدہ بالنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

Source link
javedch.com

اپنا تبصرہ بھیجیں