واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے میکسیکو میں برڈ فلو کے نئے وائرس(H5N2) سے متاثرہ شخص کی موت کی تصدیق کردی۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں جانوروں کے بعد برڈ فلو کے اس وائرس سے یہ پہلی انسانی موت ہے، متاثرہ شخص پہلے ہی صحت کے دیگر مسائل سے دوچار تھا جس میں وائرس پھیلنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ 59 سالہ شخص میکسیکو سٹی کے ہسپتال میں زیر علاج تھا، مریض کو بخار، سانس لینے میں تکلیف اور متلی تھی جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ وائرس کے بارے میں فی الحال کچھ پتا نہیں چل سکا لیکن میکسیکو میں پولٹری میں اے (H5N2) کی اطلاعات ملی ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ عالمی سطح پر انفلوئنزا اے (H5N2) وائرس سے انفیکشن کا پہلا لیبارٹری سے تصدیق شدہ انسانی کیس تھا۔اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے ایچ 5 این 1 برڈ فلو کے پھیلاو¿ پر تشویش ظاہر کی تھی۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ وائرس 2020 کے شروع میں پھیلنا شروع ہوا جس کے نتیجے میں کروڑوں مرغیوں کی اموات ہوئیں جبکہ حالیہ عرصے میں یہ متعدد ممالیہ جانداروں بشمول امریکا میں پالتو مویشیوں میں بھی پھیلا جس سے انسانوں میں اس کی منتقلی کا خطرہ بڑھ گیا۔
عالمی ادارے کے چیف سائنسدان جرمی فیرار نے جنیوا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘میرے خیال میں یہ بہت تشویشناک صورتحال ہے’۔مارچ 2024 میں اس وائرس کے شکار جانداروں کی فہرست میں بکرے اور گائے بھی شامل ہوگئے تھے جو اس لئے حیران کن تھا کیونکہ ماہرین کے خیال میں ان میں فلو کی اس قسم کا خطرہ نہیں ہوتا۔واضح رہے کہ اس سے قبل برڈ فلو کے ہیومین ایویئن انفلوئنزا یا ایچ 5 این 1 (H5N1) نامی وائرس سے متعدد ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔
Source link
dailypakistan.com.pk