blank

سروسز ہسپتال میدان جنگ بن گیا مریض رل گئے وجوہات کیا ہیں ؟ جانیے

blank

لاہور(جنرل رپورٹر)سروسز ہسپتال میں ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے 107 ڈاکٹروں کی ہاؤس جاب پکی کروانے کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاج حد سے بڑھا تو انتظامیہ نے پروٹیکشن کے لیے پولیس بلا لی دن بھر پولیس جن کی تعداد درجنوں میں تھی ہسپتال میں موجود رہی بعض ینگ ڈاکٹرز نے  جب ایم ایس دفتر میں داخل ہوئے تو باہر سے تالا لگا دیا جبکہ ایم ایس نے اندر سے کنڈی لگا لی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی ذمہ داری پرنسپل سمز پر عائد ہوتی ہے جنہیں مذکورہ ڈاکٹروں کی ہاؤس جاب کنفرم کرنے کے لیے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر منیر ملک نے 26 جنوری کو مراسلہ بھجوایا جس میں کہا گیا تھا کہ 107 ڈاکٹر غیر قانونی طور پر ہاؤس جاب کر رہے ہیں ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے اگر پرنسپل بروقت ایکشن لے لیتی تو آج سروسز ہسپتال جگ ہنسائی کا باعث نہ بنتا ۔

 اس اہم ایشو اور احتجاج کے حوالے سے ایم ایس ڈاکٹر منیر ملک نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  ڈاکٹروں کا احتجاج بے جا اور غیر قانونی ہے۔ 107 ہاؤس جاب کے غیر قانونی آرڈز کیلئے ایم ایس کوبلیک میل کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل بھی 3 سال میں 14 ایم  ایس انہوں نے ستائے اور وہ چھوڑ گئے۔حال ہی میں پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن نے ڈاکٹر سلمان کی موت کو ڈاکٹرز کی غیر حاضری اور نااہلی قرار دیا ہے۔ایم ایس نے کہا کہ 
یہ ڈیوٹی نہیں کرتے اور بات مریضوں کے حقوق کی کرتے ہیں۔ غلط احتجاج کرکے انتظامیہ کو غیر قانونی کام پر مجبور کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر منیر ملک نے کہا کہ  سروسز میں 3 سال میں 13 ایم آئے۔ بے چارے بلیک میل بھی ہوئے اور ٹرانسفر بھی۔ ریکارڈ پر موجود ہے کہ ہوسٹل الاٹمنٹ اور دیگر میں بھتہ خوری کی جاتی ہے۔ اور واویلا ایم ایس کے کرپٹ ہونے کا ڈالا جاتا ہے۔ فرانزک میڈیسن کے ایک ایڈہاک ڈاکٹر پرائیویٹ پی جی بھی ہیں ایسے اور سینکڑوں کیسز ہیں۔ مگر پھر بھی کرپٹ ایم ایس ہے دوسروں کا بوجھ اور غصہ بھی ایم ایس پر ۔ کیوں؟



Source link
dailypakistan.com.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں