blank

مکھن کے انسانی صحت پر اثرات؟انقلابی تحقیق نے تمام دعوے غلط ثابت کر دیے،میڈیکل کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا

blank

لندن(نیوزڈیسک)کافی عرصے سے لوگ سنتے آئے ہیں کہ مکھن، ملائی اور پنیر کا استعمال دل کی صحت کے لئے اچھا نہیں اور ان کے کھانے سے دل کے امراض لاحق ہوجاتے ہیں لیکن جدید تحقیق نے ان تمام باتوں کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان باتوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،لوگوں کو چاہیے کہ وہ مکھن اور پنیر کا استعمال بلا کسی خوف وخطر کریں۔

قبل ازیں 1983ءمیں ہونے والی تحقیق میں برطانوی عوام کو بتایا گیا تھا کہ مکھن اور زیادہ کریم والی اشیاءکے استعمال کی وجہ سے دل کی بیماریوں اور ہارٹ اٹیک میں اضافہ ہورہا ہے لہذا وہ ان کے استعمال میں کم از کم 30فیصد کمی کریں اور نشاستے والی غذاﺅں میں 50فیصد اضافہ کریں جبکہ برطانوی اور امریکی حکومت نے اپنی عوام پرزور دیا تھا کہ وہ ان سفارشات پر سختی سے عمل کریں تاکہ وہ صحت مند رہ سکیں۔حالیہ تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ سابقہ تحقیق کی وجہ سے لوگوں نے اپنے کھانے کی عادات بدل لیں لیکن اس کی وجہ سے ان کی صحت تباہ ہوگئی،ان میں ذیابیطس اوروزن میں اضافہ ہوا۔رابرٹ گورڈن یونیورسٹی ایبرڈن کے تحقیق کارپروفیسر آئین بروم کا کہنا ہے کہ انہوں نے تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ مکھن کے استعمال اور دل کے جملہ امراض میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تحقیق میں انہوں نے 2467لوگوں کی کھانے کی عادات اور بیماریوں کے بارے میں مختلف طریقے سے جانچ کی ۔ان افراد کو مکھن ، پنیر اور بالائی والا دودھ بھی دیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ انہیں دل کے امراض کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔اس کا کہنا تھا کہ ان تجربات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ دل کے امراض اور مکھن وغیرہ کھانے میں کوئی تعلق نہیںاوراب یہ برطانوی حکومت کی ذمہ داری بھی بنتی ہے کہ وہ ماضی کی تحقیق کو رد کرے اور لوگوں کو بتائے کہ اس نے غلطی کی ہے۔اس کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں لوگوں کوکم چکنائی اور زیادہ نشاستے والی غذائیں کھلا کر ان کی صحت سے ظلم کیا گیا ،ان کا وزن بڑھ گیا اور وہ دوسرے مسائل کا شکار ہوگئے۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کچھ امریکی تحقیق کاروں نے بھی گذشتہ سال ایسے ہی نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضروری ہے کہ لوگ ماضی کی باتوں کوچھوڑ کر اپنی کھانے کی عادات میں بنیادی تبدیلی لائیں۔



Source link
dailypakistan.com.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں