blank

انٹارکٹیکا میں برف پگھلنے کے باعث پنگوئنز کی بقا کو خطرات لاحق

برِ اعظم انٹارکٹیکا میں سمندری برف ریکارڈ کم ترین سطح پرآگئی۔ ماہرین کا تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رواں موسمِ سرما میں گزشہ سال کی نسبت دس لاکھ مربع کلو میٹر کمی ہوئی۔موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے پینگوئنز برِ کی بقا کو بھی خطرات لاحق ہوگئے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے پینگوئنز کی بقا کو بھی خطرات لاحق ہوگئے، برِ اعظم انٹارکٹیکا میں سمندری برف ریکارڈ کم ترین سطح پرآگئی۔

رپورٹ کے مطابق ماہرین کا تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رواں موسمِ سرما میں گزشہ سال کی نسبت دس لاکھ مربع کلو میٹر کمی ہوئی، رواں موسم میں سمندری برف نے سولہ اعشاریہ نو چھ ملین مربع کلو میٹر کا احاطہ کیا، جو پچھلے موسمِ سرما کے مقابلے میں تقریبا ایک ملین مربع کلو میٹر کم برف ہے۔

دوسری جانب سائنس دانوں نے انٹارکٹیکا میں ’روز محشر‘ نامی گلیشیئر کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ اس کے برف کے تختے کے نیچے غیر متوقع تبدیلی رونما ہو رہی ہے، جو اس گلیشیئر کے لیے خطرے کی علامت ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے خطرناک اثرات رونما ہو رہے ہیں، گلوبل وارمنگ گلیشیئرز کو دیمک کی طرح چاٹنے لگی ہے، اور سائنس دانوں نے کہا ہے کہ ’تھاویٹس گلیشیئر‘ المعروف ’ڈومس ڈے گلیشیئر‘ مشکل میں گرفتار نظر آ رہا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق ڈومز ڈے نامی گلیشئر 1990 کی دہائی کے مقابلے میں 8 گنا تیزی سے پگھل رہا ہے، اس گلیشیئر سے ہر سال 80 ارب ٹن برف ٹوٹ کر سمندر میں شامل ہو رہی ہے جو سطح سمندر میں 4 فی صد سالانہ اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

ماہرین نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ تھاویٹس گلیشئر تیزی سے تباہی کے دہانے کی جانب بڑھ رہا ہے، عالمی سطح پر گلوبل وارمنگ کو نہیں روکا گیا تو یہ دنیا کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

واضح رہے کہ اس گلیشیئر کو ڈومس ڈے اس لیے کہا جاتا ہے کہ اگر یہ پگھل کر سمندر میں گر گیا تو اس سے زمین پر قیامت خیز تباہی برپا ہوگی۔ یہ گلیشیئر تقریباً فلوریڈا کے سائز کا ہے اور مغربی انٹارکٹیکا میں واقع ہے۔


install suchtv android app on google app store

Source link
www.suchtv.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں