blank

غزہ میں فوجی کارروائیوں میں اضافہ وہاں کے لوگوں کے لیے ’تباہ کن‘ ہو گا: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں میں کوئی بھی اضافہ وہاں کے لوگوں کے لیے ’تباہ کن‘ ہو گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹس کے مطابق انہوں نے جاپان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو یقین کے ساتھ بتا سکتا ہوں کہ فوجی کارراوئیوں میں مزید اضافہ بلکہ صرف ان سرگرمیوں کا تسلسل بھی غزہ کے لوگوں کے لیے تباہ کن ہو گا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پناہ گزینوں کی ایجنسی ’یو این ایچ سی آر‘ کے پاس فلسطینی علاقوں یا اسرائیل میں کوئی باضابطہ مینڈیٹ نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ انہیں بھی انتہائی غم اور تشویش ہے جس کا اظہار اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سمیت میرے بہت سے ساتھیوں نے کیا ہے۔

انہوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل میں حماس کے حملوں کو بھی ’خوفناک‘ قرار دیا اور کہا کہ لبنان اور دیگر ممالک تک پھیلنے والے تنازع کے نتائج ’ناقابل حساب‘ ہوں گے۔

فلسطینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں واقع ایک چرچ کے احاطے میں پناہ لینے والے متعدد بے گھر افراد اسرائیلی حملے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹس کے مطابق فلسطینی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی حملے میں یونانی آرتھوڈوکس سینٹ پورفیریئس چرچ کے احاطے میں بڑی تعداد میں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

عینی شاہدین نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ بظاہر اس حملے کا مقصد اس عبادت گاہ جس میں غزہ کے بہت سے باسیوں نے فلسطینی علاقوں میں جنگ کے دوران پناہ لی تھی، کے قریب ہدف کو نشانہ بنانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حملے کے نتیجے میں چرچ کے اگلے حصے کو نقصان پہنچا اور اس سے ملحقہ ایک عمارت گر گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حملوں کے متعدد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب حملے سے متعلق ردعمل جاننے کے لیے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ وہ مبینہ حملے کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے انسانی رابطہ امور نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آباد کاروں کے تشدد میں اضافے کے دوران مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک 545 فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری ایک پوسٹ میں ایجنسی کا کہنا ہے کہ آباد کاروں کے شدید تشدد اور رسائی کی پابندیوں کے درمیان کم از کم 74 فلسطینی خاندانوں کو 13 گلہ بانی برادریوں سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔

اپنے بیان میں اس نے کہا کہ متاثرین کی جائیدادوں کو جلا دیا گیا اور بندوق کی نوک پر لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں۔

 


Source link
www.suchtv.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں