blank

نیسلے کے دودھ میں عالمی ادارہ صحت کے قوانین کی صریح خلاف ورزی کا انکشاف

blank

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) اشیائے خورونوش بنانے والی دنیا کی بڑی کمپنی ’نیسلے‘ کی طرف سے غریب ممالک میں فروخت ہونے والے بچوں کے دودھ اور دلیے میں چینی اور شہد شامل کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، جو کہ عالمی ادارہ صحت کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
دی گارڈین کے مطابق نیسلے کمپنی کی طرف سے بچوں کی خوراک سے متعلق یہ خلاف ورزی صرف ایشیا،افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک فروخت ہونے والے بچوں کے دودھ اور دلیے وغیرہ میں پائی گئی ہے۔ سوئٹزرلینڈ کی تحقیقاتی تنظیم پبلک آئی کے کارکنوں نے ایشیاء، افریقہ اور لاطینی امریکہ سے ان مصنوعات کے نمونے حاصل کرکے بیلجیم کی ایک لیبارٹری سے ان کے ٹیسٹ کرائے۔
ان ٹیسٹ کے نتائج میں معلوم ہوا کہ نیسلے کے دودھ ’نیڈو‘ اور سیریلیک میں سکروز یا شہد کی شکل میں چینی شامل کی گئی ہے۔ نیڈو ایک فارمولا دودھ ہے، جو ایک سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے کمپنی بناتی ہے جبکہ سیریلیک ایک دلیہ ہے جو 6ماہ سے 2سال تک کے بچوں کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔اس کے برعکس برطانیہ اور یورپی ممالک سے حاصل کیے گئے ان اشیاء کے نمونوں میں کوئی چینی نہیں پائی گئی۔ 
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے بنائی جانے والی کسی بھی کھانے پینے کی چیز میں کسی بھی شکل میں چینی شامل کرنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ یہ بچوں میں موٹاپے اور دیگر دائمی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔



Source link
dailypakistan.com.pk

اپنا تبصرہ بھیجیں